مجھے معلوم نہیں
اس کو پتہ کیسے چلے
اس کو یہ کون بتائے گا حسن
ہجر کی رات بہت بھاری ہے
اشک آنکھوں میں کھڑے رہتے ہیں
چار دیوار بھی چپ، گم سم ہے
سخت وحشت سی ہے پھر طاری ہے
“کون سی رات آن ملیے گا”
بے بسی، بیماری و لاچاری ہے
ہم کہ برباد ہوئے جاتے ہیں جس کی خاطر
مجھے معلوم نہیں
اس کو پتہ کیسے چلے
اس کو یہ کون بتائے گا حسن
سیدحسن، اٹک
05.01.2021
Sad Love Poetry in Urdu